واشنگٹن، امریکہ – امریکی صدارتی انتخابات کے دن کا آغاز ہو چکا ہے، اور لاکھوں امریکی ووٹرز اپنے اگلے صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ اسٹیشنز کا رخ کر رہے ہیں۔ موجودہ وائس پریزیڈنٹ کملا ہیریس، جو ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کر رہی ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ہیں، اپنی اپنی پارٹی کے لیے میدان میں اترے ہوئے ہیں۔ ملک کے سیاسی ماحول میں شدید تقسیم اور دونوں امیدواروں کے حامیوں میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔
گزشتہ رات تک دونوں امیدواروں نے اپنی مہمات کا اختتام کر دیا، جہاں کملا ہیریس نے فلاڈیلفیا میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ووٹرز سے اپیل کی کہ وہ ترقی پسند ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ان کا ساتھ دیں۔ انہوں نے صحت، موسمیاتی تبدیلی، اور معاشی مواقع کو اپنی مہم کے اہم موضوعات میں شامل کیا۔ دوسری طرف، ڈونلڈ ٹرمپ نے مشی گن میں اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے نعرے پر زور دیا اور بارڈر سیکیورٹی اور معیشت کو اپنی مہم کے مرکزی نکتوں میں رکھا۔
انتخابی عمل اور اہم ریاستیں
امریکی انتخابات میں صدر کا انتخاب براہِ راست ووٹوں کی بجائے الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس میں کل 538 الیکٹورل ووٹس ہیں۔ کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے ہوں گے۔ پنسلوانیا، مشی گن، اور وسکونسن جیسی ریاستیں اس بار بھی فیصلہ کن کردار ادا کریں گی، جہاں دونوں امیدواروں نے بھرپور انتخابی مہمات چلائیں۔
ووٹرز کی اہمیت اور رائے شماری
انتخابی مہمات کے آخری دنوں میں دونوں امیدواروں نے undecided voters کو اپنے حق میں کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ رائے شماری کے مطابق دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ انتہائی سخت ہے، اور عوام میں سیاسی بیداری کا عنصر اس مرتبہ بہت زیادہ ہے۔ ابتدائی ووٹنگ کے دوران بھی ریکارڈ تعداد میں امریکی شہریوں نے اپنے ووٹ کاسٹ کیے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ انتخابات ملک کے مستقبل کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔
الیکشن کے نتائج
آج کے انتخابات کے نتائج فوری طور پر حاصل نہیں ہوں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پوسٹل بیلٹس کی بڑی تعداد کے باعث گنتی میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ بعض ریاستوں میں نتائج کے حوالے سے تاخیر متوقع ہے، اور ممکن ہے کہ حتمی نتائج کے لیے کئی دن کا انتظار کرنا پڑے۔
عوامی جوش و خروش
ملک بھر میں ووٹرز کے اندر ایک زبردست جوش و خروش پایا جا رہا ہے، اور شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر کے اس انتخاب کو تاریخ ساز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امریکی میڈیا اور عوام کی نظریں نتائج پر جمی ہوئی ہیں، جبکہ دنیا بھر کے مختلف ممالک بھی اس انتخاب کو انتہائی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔
کیا امریکہ کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوں گی، یا سابق صدر ٹرمپ ایک مرتبہ پھر وائٹ ہاؤس میں واپس آئیں گے؟ اس سوال کا جواب دینے کے لیے امریکی عوام آج اپنے فیصلے کا اظہار کر رہے ہیں، اور پوری دنیا ان نتائج کی منتظر ہے۔
بی بی سی اردو – ڈان اردواے آر وائی نیوز اردو – سماء نیوز اردو – جیونیوز اردو – ایکسپریس اردو – اردو پوائنٹ