محکمہ داخلہ پنجاب نے جیلوں میں قید قیدیوں کی سزا میں معافی کے نئے قواعد جاری کر دیے ہیں جن کے تحت قیدیوں کی سزا میں کمی کے لیے مخصوص مدت طے کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ قواعد میں قیدیوں کی کارکردگی اور دوران قید کیے گئے کاموں کی بنیاد پر سزا میں کمی کی تفصیلات شامل ہیں۔
جیل اصلاحات کے مطابق، جو قیدی حفظ قرآن اور ترجمہ مکمل کریں گے، انہیں چھ ماہ سے لے کر دو سال تک کی سزا میں معافی ملے گی۔ اسی طرح جو قیدی میٹرک، انٹرمیڈیٹ، بی اے یا ایم اے کی ڈگری حاصل کریں گے، انہیں ان کی تعلیمی کامیابی کے مطابق چھ ماہ سے دس ماہ تک کی سزا میں کمی دی جائے گی۔
اچھے کردار کے قیدیوں کے لیے بھی انعامات ہیں، جنہیں ایک سال کی قید پر پندرہ دن کی معافی ملے گی، جبکہ تین سال کی سزا مکمل کرنے والے قیدیوں کو اضافی ایک ماہ کی معافی بھی دی جائے گی۔
اس کے علاوہ، مختلف ٹیکنیکل کورسز جیسے الیکٹریشن، موٹر بائینڈنگ، اور بیوٹیشن کرنے والے قیدیوں کو بھی ایک ماہ تک کی سزا میں کمی کا فائدہ ہوگا۔
تاہم، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں کو سزا میں معافی نہیں دی جائے گی، اور وہ قیدی جو چار ماہ سے کم کی سزا کاٹ رہے ہیں، وہ بھی اس رعایت سے مستفید نہیں ہو سکیں گے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ اس وقت کوئی بھی سزا معافی کا کیس زیر التوا نہیں ہے، اور آئی جی جیل کو ہر ماہ تعلیمی اور کارکردگی کی بنیاد پر سزا معافی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ہم نیوز – دنیا نیوز – جنگ نیوز – ڈیلی پاکستان – Samaa ٹی وی – دی نیوز انٹرنیشنل – ARY نیوز