اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جسٹس منصور علی شاہ کے خلاف قاضی فائز عیسٰی کا ایک اور فیصلہ ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا تعلق قاضی فائز عیسٰی کی جانب سے جسٹس منصور علی شاہ کے خلاف دائر کردہ ریفرنس سے ہے، جس میں اُن پر بعض قانونی امور میں غفلت برتنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ قاضی فائز عیسٰی کی جانب سے پیش کردہ شواہد ناکافی ہیں اور اس کیس کی بنیادیں مضبوط نہیں ہیں۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ انصاف کا نظام مستقل اور غیر جانبدار ہونا چاہیے اور اس قسم کے مقدمات میں انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے اس فیصلے کو اپنی ساکھ کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں اس طرح کے بے بنیاد الزامات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
یہ فیصلہ قانونی حلقوں میں ایک نئی بحث کا آغاز کر سکتا ہے، جہاں ماہرین اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کیا اس طرح کے معاملات سپریم کورٹ کے احترام اور ساکھ کو متاثر کر سکتے ہیں۔
جیو نیوز, ڈان نیوز, ایکسپریس ٹریبیون