باکو: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو 68 کھرب ڈالر کی ضرورت ہے اور ترقی یافتہ ممالک کو اس ضمن میں ان کی مدد کرنی چاہیے۔
وزیراعظم نے یہ بات باکو میں پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی کلائمیٹ فنانس گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کو اپنے وعدوں کی تکمیل کو یقینی بنانا ہوگا کیونکہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ترقی پذیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے شدید متاثر ہو رہے ہیں اور ان کے لیے ان تبدیلیوں کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہے۔ ان کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کو آگے آ کر ترقی پذیر ممالک کی معاونت کرنا ہوگی اور یواین فریم ورک پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر ترقی پذیر ممالک کے لیے 68 کھرب ڈالر کی ضرورت کا بھی ذکر کیا اور ترقی یافتہ ممالک سے درخواست کی کہ وہ اس مالی ضرورت کو پورا کرنے میں معاونت فراہم کریں۔
اس سے قبل، وزیراعظم نے کوپ 29 کے دوران تاجکستان کی میزبانی میں گلیشیئرز کے تحفظ کے موضوع پر ہونے والی اعلیٰ سطح کی تقریب میں بھی شرکت کی اور کہا کہ گلیشیئرز کا تحفظ انتہائی ضروری ہے کیونکہ وہ پانی کے اہم ذخائر کا حصہ ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں گلیشیئرز سے 90 فیصد پانی حاصل ہوتا ہے، لیکن درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے یہ گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جو کہ ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ اس صورت حال میں گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس – پاکستان کا میڈیا – موسمیاتی تبدیلیوں پر تحقیقاتی ادارے – گلوبل کلائمیٹ فنانس رپورٹ