ایک آڈیو کلپ منظر عام پر آیا ہے جس میں مبینہ طور پر خوارج کے رہنما نور ولی محسود اور غت حاجی اپنے پیروکاروں کو افغانستان واپس جانے سے روک رہے ہیں۔
یہ آڈیو کلپ بدھ کے روز سامنے آیا جس میں نور ولی محسود کو غت حاجی کو ہدایت دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ جنگجوؤں کو پاکستان چھوڑنے سے منع کریں۔ نور ولی نے آڈیو میں اپنے پیروکاروں سے کہا کہ “کسی کو واپس جانے کی اجازت نہیں، سب تیار رہیں اور قربانی دینے کے لئے تیار رہیں۔” انہوں نے اپنے گروہ کو ایک متحد محاذ میں رہنے کی تاکید کی۔
دفاعی ماہرین نے اس آڈیو کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کی قیادت کے افغان محفوظ ٹھکانوں میں موجودگی کا ایک اور ثبوت قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ٹھکانوں کو شاید افغان طالبان عناصر کی خاموش حمایت حاصل ہے، اور دہشت گرد پاکستان میں سرحد پار سے حملے کرنے کے لئے ان ٹھکانوں کو استعمال کر رہے ہیں۔
یہ آڈیو کلپ دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر تشویش کو بڑھا رہی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نور ولی کی سربراہی میں مسلسل بھرتی کی کوششیں جاری ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ریکارڈنگ نچلی سطح کے جنگجوؤں میں بڑھتی ہوئی مایوسی کی عکاسی کرتی ہے، جو افغان رہنماؤں کے دباؤ کے باعث پاکستان میں مقیم رہنے کے لئے بے چین ہیں۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے بڑھتے ہوئے کاؤنٹر ٹیرر آپریشنز ان گروپوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں جس سے ان کی نقل و حرکت محدود ہوتی جا رہی ہے۔
اسی ہفتے، شمالی وزیرستان کے علاقے اسپین وام میں سیکیورٹی فورسز کے ایک آپریشن میں چھ دہشت گرد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ آپریشن خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیا گیا تھا جس کا مقصد ان دہشت گردوں کا خاتمہ تھا جو سیکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے۔
آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کامیاب کارروائی کی گئی اور اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ علاقے میں اب بھی کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ مزید باقی دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔
اے آر وائی نیوز – جیو نیوز – ایکسپریس نیوز – نوائے وقت – جنگ نیوز