پاکستان میں فضائی آلودگی ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، خاص طور پر پنجاب میں اسموگ نے انسانی زندگیوں کے لیے خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ماہرین نے اہم تجاویز پیش کی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق، ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر، یاسر حسین دریا نے فضائی آلودگی کے بڑھنے کی وجوہات اور اس پر قابو پانے کے لیے مؤثر حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کراچی پریس کلب میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ گاڑیوں کے دھوئیں کا آلودگی میں بڑا ہاتھ ہے۔ کراچی میں 60 فیصد اور لاہور میں 80 فیصد آلودگی، پٹرول اور ڈیزل کے جلنے سے پیدا ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے انسانوں کی اوسط زندگی میں 4 سال کی کمی آ رہی ہے۔
یاسر حسین دریا کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ محفوظ حد سے ملک بھر میں آلودگی کی سطح 40 فیصد زیادہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کلائمیٹ ایکشن سینٹر اس مسئلے کے حل کے لیے کام کر رہا ہے، اور اسموگ و فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے انرجی کے ذرائع کو سولر اور گاڑیوں کو الیکٹرک میں تبدیل کرنا ضروری ہے تاکہ ایندھن کی جلائی جانے والی آلودگی کا خاتمہ ہو سکے۔
اے آر وائی نیوز – کراچی پریس کلب – عالمی ادارہ صحت