اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق خاتون اول و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردی، جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
بشریٰ بی بی کے 10 لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں جمع کروائے گئے اور ان کی رہائی کی روبکار جاری کردی گئی۔ بشریٰ بی بی کا ضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے جمع کرایا۔
اس سے قبل تین بار غلط روبکار بنانے کی وجہ سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی رہائی تاخیر کا شکار ہوگئی تھی۔ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار تین بار بنائی گئی، لیکن تینوں دفعہ غلط بنائی گئی، جس کے بعد چوتھی بار درست روبکار بنائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (23 اکتوبر) کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت 10 لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کی عوض منظور کی تھی۔ تاہم، روبکار جاری نہ ہونے کے باعث ان کی رہائی نہیں ہوسکی تھی۔

توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت ملنے کے بعد بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہوگئیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت پر رہائی کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
پس منظر یہ ہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔ نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ جبکہ 13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔ نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔