راولاکوٹ: آزاد جموں و کشمیر کی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ایک بار پھر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمیٹی نے 5 دسمبر کو پورے آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے، جس کا مقصد حالیہ صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ اس آرڈیننس کے تحت کسی بھی احتجاج کے لیے انتظامیہ سے اجازت لینا ضروری قرار دیا گیا ہے، جسے کمیٹی نے عوامی آزادیوں پر حملہ اور جابرانہ قدم قرار دیا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس راولاکوٹ اور میرپور میں حالیہ گرفتار ہونے والے کارکنان کے بعد ہوا، جس میں احتجاج کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 5 دسمبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے اور صدارتی آرڈیننس کو ختم کیا جا سکے۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صدارتی آرڈیننس کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے اور ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل کیا جائے۔ کمیٹی کے مطابق، یہ احتجاج عوامی حقوق کے تحفظ اور جمہوری آزادیوں کی بحالی کے لیے ہے۔
نئے آرڈیننس کی منظوری کے بعد آزاد کشمیر میں احتجاجوں کا سلسلہ بڑھ رہا ہے، اور عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات نہ سنے تو مزید احتجاجی اقدامات کیے جائیں گے.
ایکسپریس نیوز – دنیا نیوز – 92 نیوز – جیو نیوز – اے آر وائی نیوز