لاہور: حکومت نے اسموگ کے خطرات کے پیش نظر نومبر اور دسمبر میں شادی ہالز بند کرنے کی تجویز دی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران اس بات کا انکشاف کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے بڑھتے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مستقل پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے طویل مدتی پالیسی نہ بنائی تو اگلے برس بھی اسموگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عدالت نے اسموگ کے مسئلے کے حل کے لئے حکومت کی مختلف اقدامات پر بات کی، جس میں ٹرانسپورٹ کے شعبے کو سب سے زیادہ آلودگی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت کو اسموگ سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرنی چاہیے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ وہ اگلے سال نومبر اور دسمبر میں شادی ہالز بند کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت نے سڑکوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
عدالت نے اس معاملے کی مزید نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا اور حکومت سے نجی سکولوں کے لیے بسیں فراہم کرنے کی رپورٹ بھی طلب کی۔
جیو نیوز – ARY نیوز – دنیا نیوز – پاکستان ٹوڈے – ایکسپریس نیوز – نائنٹی ٹو نیوز – دنیا نیوز