واشنگٹن، امریکا نے اپنے جدید ایٹمی میزائل سسٹم “منٹ مین تھری” کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جس نے عالمی سطح پر سیکیورٹی کے مسائل کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تجربہ کامیاب رہا اور میزائل نے اپنے تمام اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا۔ یہ میزائل امریکہ کے ایٹمی دفاعی سسٹم کا اہم جزو ہے اور اس کی طاقتور صلاحیتیں امریکہ کی عالمی قوت کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
“منٹ مین تھری” میزائل کی تجرباتی لانچنگ کی اطلاع پینٹاگون نے ایک مختصر بیان میں دی، جس میں کہا گیا ہے کہ میزائل نے اپنی تمام ٹیکنیکل خصوصیات کو پورا کیا اور امریکی دفاعی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ یہ میزائل خاص طور پر اپنی طویل فاصلے کی مار کرنے کی صلاحیت اور ایٹمی وار ہیڈز لے جانے کی اہلیت کی بنا پر معروف ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس تجربے کا مقصد نہ صرف امریکا کی ایٹمی صلاحیتوں کو مظاہرہ کرنا تھا بلکہ اس کا مقصد عالمی سطح پر فوجی قوت کی طاقت کو بڑھانا اور امریکا کے اتحادیوں کو مضبوط پیغام دینا بھی تھا۔ اس تجربے کے بعد، امریکا کی عسکری قیادت نے مزید کہا کہ یہ کارروائی عالمی امن کو بڑھانے کے لیے کی گئی ہے، اور یہ کسی بھی طرح کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے امریکا کے دفاعی سسٹم کی تیاری کو ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجربے کے نتیجے میں دنیا بھر میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ تیز ہو سکتی ہے، خاص طور پر وہ ممالک جو ایٹمی صلاحیتوں کے حصول کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس تجربے نے بین الاقوامی تعلقات اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے حوالے سے نئے سوالات بھی اٹھا دیے ہیں۔
اس تجربے کے بعد، امریکا نے عالمی سطح پر اپنے اتحادی ممالک سے تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ وہ عالمی امن کی حفاظت کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے۔ یہ کامیاب تجربہ امریکا کی ایٹمی طاقت کو ایک اور پختہ ثابت کرتا ہے، اور اس کے دفاعی سسٹم کی طاقتور حیثیت کو عالمی سطح پر اجاگر کرتا ہے۔
جیو نیوز – اے آر وائی نیوز – ڈان نیوز – ایکسپریس نیوز – سماء ٹی وی – پاکستان 24 نیوز – دی نیوز انٹرنیشنل