واشنگٹن – امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے حریف اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فون پر کامیابی کی مبارکباد دی اور انہیں وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی۔ یہ قدم ایک نیا پیغام ہے کہ امریکی سیاست میں اختلافات کے باوجود روایات اور قومی یکجہتی کو مقدم رکھا جانا چاہیے۔
صدر بائیڈن نے ٹرمپ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا، “ہم دونوں کے درمیان اختلافات ہیں، لیکن اس ملک کی خدمت کرنے کا مقصد ایک ہی ہے۔” بائیڈن نے مزید کہا کہ وہ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہتے ہیں، جہاں وہ دونوں مل کر امریکہ کے مفاد میں کام کر سکتے ہیں۔
اس فون کال کے بعد، وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ ملاقات دونوں رہنماؤں کے درمیان مفاہمت اور قومی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس دعوت کو “ایک مثبت اور تعمیری گفتگو کا آغاز” قرار دیا۔
یہ پیشرفت اُس وقت ہوئی جب ٹرمپ نے بائیڈن کی انتخابی کامیابی کے بعد کہا تھا کہ وہ امریکہ کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں، چاہے وہ حکومت میں ہوں یا نہ ہوں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس طرح کی بات چیت امریکی سیاست میں ایک نیا رخ اختیار کر سکتی ہے، جہاں اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
جیو نیوز – اے آر وائی نیوز – ڈان نیوز – ایکسپریس نیوز – سماء ٹی وی