"ترمیمی آرڈیننس"

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے اہم نکات سامنے آگئے

Pakistan

حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا ہے، جس میں عدالت کے کام کرنے کے طریقہ کار میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائی گئی ہیں۔ یہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے عمل اور مقدمات کے جلد حل کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آرڈیننس کے تحت کئی نئے نکات شامل کیے گئے ہیں جو کہ قانونی نظام کی بہتری کے لیے اہم ہیں۔

اہم نکات
مقدمات کی تیزی سے سماعت: ترمیمی آرڈیننس کے تحت سپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت کے عمل کو تیز کرنے کے لیے نئے طریقہ کار وضع کیے گئے ہیں۔ اس کے تحت، کم از کم وقت میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

پیشگی درخواستیں: سپریم کورٹ میں اب پیشگی درخواستوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، جس سے وکلاء کو یہ موقع ملے گا کہ وہ اپنے موکلین کے مفادات کے تحفظ کے لیے فوری طور پر درخواست دائر کر سکیں۔

الیکٹرانک ریکارڈ: نئے آرڈیننس کے تحت، سپریم کورٹ میں مقدمات کے ریکارڈ کو الیکٹرانک شکل میں محفوظ کیا جائے گا، جس سے وکلاء اور عدالت کے افسران کے لیے مقدمات کا جائزہ لینا آسان ہو جائے گا۔

معلومات کی شفافیت: آرڈیننس میں شفافیت کو فروغ دینے کے لیے یہ بات بھی شامل کی گئی ہے کہ عوام کو عدالتوں کے فیصلوں اور ان کی وجوہات کی معلومات فراہم کی جائیں گی۔

نئے انصاف کی فراہمی کے طریقے: ترمیمی آرڈیننس میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں نئے انصاف کی فراہمی کے طریقے وضع کیے جائیں، جیسے کہ متبادل تنازعہ حل (ADR) کے طریقے، تاکہ مقدمات کو جلد حل کیا جا سکے۔


عوامی اور قانونی حلقوں کا رد عمل
آرڈیننس کے سامنے آنے کے بعد، قانونی ماہرین اور عوامی حلقوں نے اس کے مختلف پہلوؤں پر اپنی آراء کا اظہار کیا ہے۔ کچھ ماہرین نے اسے قانون کے نظام میں مثبت تبدیلی قرار دیا ہے، جبکہ کچھ نے اسے محتاط انداز میں دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی قانونی ترمیم کا اثر عملی طور پر دیکھنے کے لیے وقت درکار ہوگا۔

حکومت کا موقف
حکومت نے اس آرڈیننس کی منظوری کو ایک اہم قدم قرار دیا ہے، جو کہ انصاف کی فراہمی کے عمل کو مزید مؤثر بنائے گا۔ وزیراطلاعات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیمی آرڈیننس عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش ہے اور اس سے سپریم کورٹ کے کام کاج میں مزید شفافیت اور تیزی آئے گی۔


اختتام
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی تشکیل سے قانونی نظام میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ تبدیلیاں عملی طور پر کس حد تک مؤثر ثابت ہوتی ہیں اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں کتنی تیزی آتی ہے۔ آنے والے دنوں میں اس آرڈیننس کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مزید تجزیے اور مباحثے ہونے کی توقع ہے۔

جنگ – ایکسپریس – ڈان – بی بی سی اردو –

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *