ٹوائلٹ میں بستر اور مہنگائی: امیگریشن کی جنت کینیڈا میں سیاسی بحران

Latest

امیگریشن مغربی ممالک میں ہمیشہ سے ایک متنازع مسئلہ رہا ہے، لیکن کینیڈا جیسے ملک نے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی تھی۔ تاہم، اب یہ مسئلہ نمایاں ہو چکا ہے اور وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کی ایک بڑی وجہ بن گیا ہے۔

امیگریشن اور مہنگائی کا بحران

کینیڈا کے شہر بریمپٹن میں، ایک باتھ روم کو کرائے پر ایک کمرے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، جہاں میٹرس سنک کے ساتھ رکھا گیا ہے اور ٹوائلٹ قریب ہی موجود ہے۔ ایسے اشتہارات مہنگائی اور ہاؤسنگ بحران کو مزید نمایاں کر رہے ہیں۔ امیگریشن کے باعث گھروں کی قلت اور کرایوں میں 20 فیصد اضافے نے عوام کو شدید متاثر کیا ہے۔



امیگریشن سے بڑھتے خدشات

کینیڈین عوام، جو ایک عرصے تک نئے آنے والوں کو خوش آمدید کہتی رہی، اب امیگریشن سے متعلق سوالات اٹھا رہی ہے۔ 2022 میں 27 فیصد کینیڈین سمجھتے تھے کہ ملک میں زیادہ امیگریشن ہو رہی ہے، لیکن 2024 میں یہ تعداد بڑھ کر 58 فیصد تک پہنچ گئی۔

امیگریشن مظاہرے اور سیاست

امیگریشن کے خلاف مظاہرے اوٹاوا، وینکوور اور دیگر شہروں میں دیکھے گئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں امیگریشن کے نظام کو درست طریقے سے سنبھالا نہیں جا رہا۔



ٹروڈو کا استعفیٰ اور امیگریشن

جسٹن ٹروڈو، جو ایک عرصے تک کینیڈا کی سیاست کے “گولڈن بوائے” سمجھے جاتے تھے، کو مہنگائی اور ہاؤسنگ بحران کے دباؤ میں استعفیٰ دینا پڑا۔ پروفیسر جوناتھن روز کے مطابق، امیگریشن ٹروڈو کے استعفے کی فوری وجہ نہ بھی ہو، لیکن یہ ان کے فیصلے پر اثرانداز ضرور ہوا۔

امیگریشن کے اثرات

کینیڈا کی آبادی جو 10 سال پہلے 3.5 کروڑ تھی، اب 4 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔ 2024 میں آبادی میں اضافے کا 90 فیصد حصہ امیگریشن کی وجہ سے تھا۔ غیر ملکی طلبہ، عارضی ورکرز، اور ہنر مند افراد کی بڑی تعداد نے کینیڈا کی معیشت پر گہرا اثر ڈالا ہے۔

مستقبل کا سوال



کینیڈا میں امیگریشن کی پالیسی اب ایک حساس موضوع بن چکی ہے۔ عوام اور سیاستدانوں کے لیے یہ سوال اہم ہے کہ امیگریشن سے پیدا ہونے والے مسائل کو کیسے حل کیا جائے تاکہ کینیڈا کی “امیگریشن کی جنت” والی پہچان برقرار رہ سکے۔

Don’t Miss a Beat –  Follow my What’s App channel

Follow us on Facebook and Pinterest

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *