مستونگ، بلوچستان: مستونگ کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں گرلز ہائی اسکول کے قریب پولیو ٹیم کی محافظ پولیس وین پر بم حملہ ہوا۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب پولیس وین پولیو کی روک تھام کے لیے مہم کے دوران اسکول کے قریب موجود تھی۔
حملے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے کے بعد علاقے میں افرا تفری پھیل گئی اور لوگ خوف و ہراس کے عالم میں باہر نکل آئے۔
فوری طور پر امدادی ٹیمیں اور پولیس فورس موقع پر پہنچ گئیں اور متاثرین کو ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال کی ذرائع کے مطابق، مزید کچھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن کی حالت نازک ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور دھماکے کی تحقیقات شروع کر دیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، یہ ایک خودکش حملہ تھا، تاہم مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بلوچستان میں پولیو مہم جاری ہے اور حکومت بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکام نے اس واقعے کو بچوں اور عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والا قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی سخت مذمت کی ہے اور ہلاک شدگان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے دہشت گردی کے واقعات کو برداشت نہیں کرے گی اور حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مستونگ میں یہ حملہ بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال کو مزید پیچیدہ بناتا ہے، اور عوامی خدمات خصوصاً صحت کی خدمات پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔
یہ واقعہ نہ صرف متاثرہ خاندانوں کے لیے ایک سانحہ ہے بلکہ پورے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرتا ہے۔ حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے اور عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔
جنگ – ڈان – ایکسپریس – پاکستان – اے آر وائی