انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق ممبئی پولیس نے اداکار سیف علی خان پر چاقو سے حملے کے معاملے میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، حملہ آور کا مقصد چوری تھا، لیکن اس دوران سیف علی خان کو شدید زخم آئے۔
یہ واقعہ بدھ کی رات باندرہ کے علاقے میں سیف علی خان کی رہائش گاہ پر پیش آیا۔ پولیس نے گھر سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے، جس سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور چوری کی نیت سے داخل ہوا تھا۔ سیف علی خان کو ریڑھ کی ہڈی اور گردن پر گہرے زخم آئے، جس کے بعد انہیں فوری طور پر لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں آپریشن کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی۔
پولیس کو اداکار سیف علی خان کے گھر میں کام کرنے والی نرس، ایلیما فلپ، کے بیان سے اہم معلومات ملی ہیں۔ نرس نے بتایا کہ رات گئے باتھ روم کے دروازے کے قریب انہوں نے ایک شخص کا سایہ دیکھا جس کے ہاتھ میں ایک لکڑی کی چیز اور ایک تیز دھار چاقو تھا۔ حملہ آور نے انہیں اور آیا کو دھمکایا اور ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا۔
نرس کے مطابق جھگڑے کے دوران حملہ آور کا سامنا سیف علی خان سے ہوا، جس کے بعد اس نے اداکار پر چاقو سے حملہ کر دیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔ لیلاوتی ہسپتال کے ڈاکٹر نتن ڈانگے نے بتایا کہ اداکار کے زخم شدید تھے، اور ان کے جسم سے چاقو نکالنے کے لیے سرجری کی گئی۔ گردن اور ہاتھ کے زخموں کا علاج پلاسٹک سرجری ٹیم نے کیا۔
ڈاکٹرز کے مطابق سیف علی خان کی حالت اب بہتر ہے، لیکن انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔ سیف نے ہسپتال میں چہل قدمی شروع کر دی ہے لیکن ان کی نقل و حرکت پر ایک ہفتے کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ زخموں کے مکمل صحت یاب ہونے کا وقت مل سکے۔