Rewritten text:
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ حماس کے مطابق رہائی پانے والوں میں 69 خواتین اور 21 کم عمر لڑکے شامل ہیں جن کا تعلق مغربی کنارے اور یروشلم سے ہے۔
اتوار کو جب تینوں اسرائیلی قیدی اپنے خاندان کے ساتھ ملے، تو اس ملاقات کے دوران جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ ان کی تصاویر نے اسرائیلی عوام کو وہ لمحے دکھائے جب وہ 15 ماہ پہلے اسرائیل پر ہونے والے بدترین حملے سے بچنے کی آرزو رکھتے تھے۔
تل ابیب کے ہسپتال میں جہاں تینوں خواتین کو رکھا گیا تھا، حکام نے کہا کہ انہیں مزید کئی دن ہسپتال میں رہنا پڑے گا تاکہ ان کے مکمل طبی معائنے اور نفسیاتی علاج کی جاسکے، تاکہ قید کے دوران ان پر پڑنے والے نفسیاتی اثرات اور صدمات کا علاج ہو سکے۔
ان کی رہائی کے وقت کی جذباتی تصاویر کے علاوہ، دیگر تصاویر میں ان تینوں قیدیوں کو غزہ سے اسرائیل لانے کے دوران حماس کے جنگجوؤں کے گھیرے میں دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے حماس کے ’مکمل خاتمے‘ کا عہد کیا تھا، تاہم یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ حماس اب بھی موجود ہے، جو اسرائیل کے لیے سیاسی مشکلات پیدا کر سکتی ہے اور غزہ کے مستقبل میں حماس کے دعوے کو ظاہر کرتی ہے۔